Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: ملاقاتيں
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: قابلیتوں کو بڑھانا چاہئے.
نوجوان طالب علموں کی آپ سے ملاقات قابلیتوں کو بڑھانا چاہئے.
آپ سے ملاقات کی غرض سے آنے والے نوجوان طالب علموں نے آپ کے اندر آتے ہی صلوات بھیجی اور آپ کے چہرہ کی زیارت کرنے میں مصروف ہو گئے، وہ انتظار کر رہے تھے کہ اب جب کہ ان کے بالغ ہونے کے ایام ہیں، ان کے دینی مرجع کیا کہتے ہیں.
ان کے ساتھ آنے والے ایک استاد نے عرض کی: ہمارے پاس کہنے کے لئے کچھ نہیں ہے، ہم اور یہ نوجوان سب چاہتے ہیں کہ آپ کے فرمودات سے مستفید ہوں.
حضرت آیۃ اللہ العظمی صانعی (مدظلہ العالی) نے بھی ایک تاریخی واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے، حضرت امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے رویہ کا تذکرہ فرمایا جو آپ نے یتیم بچوں کے ساتھ برتا تھا.
حضرت علی علیہ السلام کبھی کبھی یتیم بچوں کو اپنے زانو پر بٹھا کر ان کے منہ میں شہد ڈالا کرتے تھے.
ایک دن کچھ صحابیوں نے جب حضرت علی علیہ السلام کو اس حالت میں دیکھا تو عرض کی: اے کاش! ہم بھی یتیم ہوتے اور آپ جیسی شخصیت ہمیں بھی شہد کھلاتے.
آپ نے فرمایا: اس روایت کو یہاں پر بتانے کا اصلی مقصد یہ تھا کہ یہ کہہ سکوں کہ اے کاش ہم بھی آپ جیسے زمانے میں ہوتے اور بہتر انداز اور بہتر طریقے سے علم و دانش حاصل کرنے کی کوشش کرتے، ہم نے بہت سختیوں میں درس اور علم حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اور آج کے یہ وسائل ہمارے لئے فراہم نہیں تھے.
جدید تفکرات رکھنے والے مرجع، حضرت آیۃ اللہ العظمی صانعی، نے مزید فرمایا: «اب آپ کے لئے شرائط فراہم ہیں اور آپ کو کوشش کرنی چاہئے کہ علمی مقامات کے بلند مرتبوں کو حاصل کریں اور ملک کو مختلف لحاظ سے مستقل بنانے کے لئے کوشش کرنی چاہئے، دوسری طرف سے حکومت کو بھی چاہئے کہ تمام علم حاصل کرنے کے شوقین حضرات کے لئے احسن طریقے سے وسائل فراہم کرے.»
آپ نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: «اب جب آپ بالغ ہونے کی عمر میں ہیں، آپ کو کوشش کرنی چاہئے تا کہ اسلام کو صحیح اسلام شناسوں اور متفکر علماء کے ذریعہ پہچانیں اور متحجر اور ظاہربین لوگوں سے دور رہنا چاہئے. اس کے بعد آپ نے دو نکتوں کی طرف اشارہ فرمایا اور امید ظاہر کی کہ آپ ہمیشہ کے لئے ان دو نکات کو یاد رکھیں گے.
پہلا نکتہ: آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ اسلام، آسانی اور سہولت کا دین ہے اور اس کے احکام میں بھی خاص قسم کی سہولت رکھی گئی ہے. اسلام، سختی اور مشکلات کا دین نہیں ہے. اسلام محبت کا دین ہے نہ کہ خشونت اور تشدد کا. اگر کبھی کسی نے آپ کو کوئی اسلام کا ایسا پیغام دیا جس میں آسانی، مہربانی اور محبت کی خوشبو نہ آ رہی ہو، تو آپ کو جان لینا چاہئے کہ یہ دین کی بات نہیں ہے اور اس کو ماننے سے انکار کر دیجئے. اللہ تعالی کے تمام فرامین، اور ائمہ معصومین علیھم السلام سے ملنے والی روایات اسی بات پر تاکید کرتی ہیں اور فرماتی ہیں کہ اسلام سہولت کا دین ہے، لیکن اگر کبھی آپ کو کہیں ملتا ہے کہ اسلام نے سخت فرمان دیا ہے تو دوسری جگہ آپ کو آسانی اور سہولت کے لئے کہا گیا ہو گا. تو آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ قرآن کریم، آپ کے لئے ایک آسان اور پیاری زندگی چاہتا ہے اور حضور (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) بھی رحمۃ للعالمین کے نام سے معرف ہیں.
دوسرا نکتہ: مختلف نظریات اور دیدگاہوں کا احترام کیجئے، آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ شیعہ فقہ بہت بڑی ظریفیت کی حامل ہے اور اجتہاد کا دروازہ بھی ہمیشہ کے لئے کھلا ہے اور شیعہ فقہ نے ہمیشہ کے لئے مجتہدین کو اس بات پا پابند کر دیا ہے کہ عالی اور مطلوبہ مقصد تک پہونچنے کے لئے تفکر اور اجتہاد کرتے رہیں. لہذا ممکن ہے کہ ایک فقیہ کے نظریات دوسرے فقہاء سے مختلف ہوں، لیکن آپ کو کوشش کرنی چاہئے کہ اس فقیہ کے آراء کی توہین نہ کی جائے.
آپ کو سیکھنا چاہئے کہ ہر حال میں سعہ صدر رکھیں اور آپ کا دل ایک بہت بڑا سمندر ہونا چاہئے جو مختلف آوازیں اور مختلف نظریات کو سننے کی طاقت رکھتا ہو. آج کے بعد آپ اسلام شناسی اور اسلامی معارف سے زیادہ واقف ہوں گے اور کسی ایک چیز کے بارے میں مختلف مراجع کے مختلف فتوے سنیں گے، فوراً کسی فتوے کو رد نہ کیجئے، بلکہ تحقیق کیجئے اور اپنے مطالعہ کو بڑھائیے اور نظریات کا احترام کیجئے.
حضرت آیۃ اللہ العظمی صانعی (مدظلہ العالی) نے تاکید فرمائی: اگر ہم میں اس قسم کی ظرفیت پیدا ہو جائے اور اس کو ملک کے حقوقی اور سیاسی مسائل میں بھی جاری کر دیں تو اپنے ملک کی ترقی اور تعالی آ سکتی ہے.
آپ نے آخر میں فرمایا: «آپ کوشش کیجئے، علم و دانش کو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ، دین کے بارے میں اور مختلف نظریات کے بارے میں بھی اپنی معرفت اور شعور کو ارتقاء اور بلند کریں اور زندگی اور سماج کے مختلف امور میں فعال کردار ادا کریں، اچھی پڑھائی کرنی چاہئے اور اچھی طرح سے سمجھنا چاہئے تا کہ غلط، منحط اور متحجرانہ افکار کا شکار نہ بن جائیں.

3/2/1388
تاريخ: 2009/07/15
ويزيٹس: 11612





تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org