Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: روزہ کا کفارہ

روزہ کا کفارہ مسئلہ ٢٩٥. جس پر ماہ مبارک رمضان کا کفارہ واجب ہے اسے چاہئے کہ ایک غلام آزاد کرے یا اس حکم پر عمل کرے جو بعد کے مسئلہ میں بیان ہو گا.
دو مہینے روزہ رکھے یا پھر ساٹھ فقیر کا کھانا کھلانا یا پھر ان میں سے ہر ایک کو تین پاؤ طعام یعنی جو، گندم یا اسی طرح کی کوئی چیز دے چنانچہ اگر یہ چیزیں اس کے لئے ممکن نہ ہوں تو جتنے تین پاؤ گندم یا جو دے سکتا ہے فقراء کو دے اور کھانا نہ کھلا سکے تو استغفار کرے گرچہ ایک مرتبہ«استغفراللہ» کہے اور اس آخری صورت میں احتیاط مستحب یہ ہے کہ جب بھی کفارہ دےسکے کفارہ دے.

مسئلہ ٢٩۶. جو ماہ مبارک رمضان کے روزہ کے کفارہ کے لئے دو ماہ روزہ رکھنا چاہتا ہے تو اسے چاہئے ٣١ روز پےدرپے روزہ رکھے اور بقیہ پےدرپے نہ رکھے تو کوئی حرج نہیں ہے.

سوال ٢٩٧. جس نے بلوغ کے پہلے سال میں نہ جاننے یا قدرت نہ رکھنے کی وجہ سے روزہ نہ رکھے تو اس کا وظیفہ کیا ہے؟ کیا صرف قضا کر لینا کافی ہے؟ یا کفارہ بھی ضروری ہے؟ اور علم وقدرت ہونے کی صورت میں کیا حکم ہے؟
جواب: علم وقدرت ہونے کی صورت میں اسے کفارہ دینا ہو گا لیکن نہ جاننے کی صورت میں یا قدرت نہ ہونے کی صورت میں قضا واجب ہے اور قضا کرنے میں تاخیر کرنے کا کفارہ ہر روز کے لئے ایک مُد (تین پاؤ) طعام دینا واجب ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org