Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: لقطہ (گمشدہ مال)

لقطہ (گمشدہ مال) مسئلہ ۶٧٨. جس مال کو انسان نے کہیں پایا ہو اگر اس پر کوئی علامت یاپتہ نہ ہو کہ جس کے ذریعہ اس کے مالک کے بارے میں معلوم نہ ہو سکے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کے مالک کی طرف سے صدقہ دیدے.

مسئلہ ۶٧٩. اگر کوئی کسی طرح کا مال کہیں پائے جس پر علامت موجود ہو اور اس کی قیمت ١٢۶ چنے کے برابر سکہ دار چاندی سے کم ہو چنانچہ اس کے مالک کو جانتا ہو اور اسے اس کی رضایت کا علم نہ ہو تو اس کی اجازت کے بغیر اسے نہیں اٹھا سکتا اور اگر اس کے مالک کو نہ جانتا ہو تو اسے اپنی ملک میں لانے کے قصد سے اٹھا سکتا ہے اس صورت میں اگر تلف ہو جائے تو اس کا عوض نہ دے بلکہ اگر اپنی ملک بنانے کا قصد نہ بھی ہو اور اٹھا لے اور اس صورت میں اس کی غلطی کے بغیر تلف ہوجائے تو اسے اس کا عوض دینا اس پر واجب نہیں ہے.

مسئلہ ۶٨٠. جس چیز کو انسان نے کہیں پایا ہے اس پر ایسی علامتیں ہیں جس سے اس کے مالک کو ڈھونڈ سکتا ہے تو اگرچہ اس کا مالک کافر ہو اور مسلمان کی پناہ میں ہو اگر اس چیز کی قیمت ١٢۶ چنے سکہ دار چاندی کے برابر ہو تو اس پر علان کرنا واجب ہے چنانچہ جب سے اس نے پایا ہے ایک ہفتہ تک ہر روز اور اس کے بعد ایک سال تک ہر ہفتہ ایک مرتبہ جہاں پر لوگ جمع ہوتے ہوں اعلان کرے تو کافی ہے.

مسئلہ ۶٨١. اگر کوئی ایک سال تک اعلان کرے اور مال کا مالک نہ ملے تو وہ اُس مال کو اس نیت کے ساتھ اپنے لئے رکھ سکتا ہے کہ جب بھی اس مال کا مالک ملا تو اس کو دیدے گا یا اسکا عوض اُس کے حوالے کر دے گا. لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ مالک کی جانب سے صدقہ دیدے.

مسئلہ ۶٨٢. جس چیز کو پایا ہے اگر اس کی قیمت ١٢۶ چنے سکہ دار چاندی کے برابر ہو چنانچہ اعلان نہ کرے اورمسجد یا کسی دوسری جگہ جہاں پر لوگ اکٹھا ہوتے ہوں وہاں رکھ دے اور وہ چیز تلف ہو جائے یا کوئی دوسرا اٹھا لے تو جس نے اس کو پایا تھا ضامن ہے.

مسئلہ ۶٨٣. جس مال کو بچہ پائے اس کے ولی کو چاہئے کہ اعلان کرے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org