Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: اسلحہ سے شکار کرنے کے احکام

اسلحہ سے شکار کرنے کے احکام مسئلہ ٧٠٢. اگرحلال گوشت وحشی جانور کو اسلحہ سے شکار کریں تو پانچ شرطوں کے ساتھ حلال اور اس کا بدن پاک ہے:
١. شکار کا اسلحہ چاقو اور تلوار کی طرح کاٹنے والا ہو یا نیزہ اورتیرکی طرح تیز ہو اور تیز ہونے کی وجہ سے حیوان کے بدن کو پارہ کر دیا اگر جال کے ذریعے یا لکڑی سے یا پتھر وغیرہ کے ذریعہ کسی جانور کا شکار کریں تو پاک نہ ہو گا اور اسے کھانا بھی حرام ہے اور اگر کسی جانور کا بندوق سے شکار کریں جو حیوان کے بدن میں داخل ہوجائے اور اسے پارہ کردے تو پاک وحلال ہے.
٢. جو حیوان کا شکار کررہا ہے خواہ مرد ہو یا عورت اُسے معاند کافر نہیں ہونا چاہیے اور وہ اہل بیت پیغمبر سے دشمنی کا اظہار بھی نہ کرتا ہو یعنی ناصبی نہ ہو. بچہ اگر ممیز ہو یعنی اچھے اور برے کو سمجھتا ہو تو وہ حیوان کو شکار کر سکتا ہے اور وہ حیوان حلال ہو گا.
٣. اسلحہ کا استعمال حیوان کو شکار کرنے کے لئے کرے اور اگرمثلاً کسی اور جگہ کا نشانہ لے اور اتفاقاً کسی جانور کو مار دے تو وہ پاک نہیں ہے اور اس کا کھانا حرام ہے.
۴. اسلحہ کا استعمال کرتے وقت خدا کا نام لے چنانچہ عمداً خدا کانام نہ لے تو شکار حلال نہ ہو گا لیکن اگر بھول جائے تو کوئی حرج نہیں ہے.
٥.اس وقت حیوان کے پاس پہنچے کہ وہ مر چکا ہو یا اگر زندہ ہے تو ذبح کرنے کے برابر وقت نہ ہو اور اگر اتنا وقت نہ ہوکہ ذبح کیا جاسکے اسے ذبح نہ کرے اور وہ مر جائے تو حرام ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org