دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: صاحب اقتدار لوگوں کي طرف سے مذھب سے فايدہ اٹھانا، عوامفريبي ہے.
سويزرلينڈ کے ھفتہ نامہ دي والت واخہ سے گفتگو کرتے ہوئےصاحب اقتدار لوگوں کي طرف سے مذھب سے فايدہ اٹھانا، عوامفريبي ہے.
«آج کل ايران کي سب سے اہم مشکل، اقتصادي مشکل ہے. اور حاليہ دنوں ميں ايران اور يورپ کے ممالک کے درميان پيش آنے والي وضعيت کي وجہ سے اقتصادي روابط کو ٹھيس نہيں پہنچني چاہئے».
حضرت آية اللہ العظمي صانعي اس سوئيزرلينڈ کے ھفت روزہ نشريے سے گفتگو کرتے ہوئے، مذکورہ مطلب کو بيان فرماتے ہوئے، ايران اور يورپ کے درميان روابط کے ختم ہونے کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا: «اگر خدا نخواستہ، روابط کے نہ ہونے کي وجہ سے اقتصادي پابندي يا جنگ کا مسئلہ پيش آ جائے، تو يہ سب اقوام کے لئے نقصان دہ ہے اور ہميں کوشش کرني چاہئے کہ اس قسم کي وضعيت پيش نہ آئے.
ان عالي قدر فقيہ نے اضافہ کيا کہ : «آج ايران کي داخلي اور خارجي حالت کچھ ايسي ہے کہ اس پابندي سے کسي کو بھي فايدہ نہيں ہوگا اور آج دنيا کے لوگ پابندي يا جنگ کي حالت کو تحمل نہيں کر سکتے».
حضرت آية اللہ العظمي صانعي نے امريکہ اور ايران کے درميان مذاکرات اور اس مسئلہ کے بارے ميں حاکم ارادوں کا ذکر فرماتے ہوئے فرمايا: «ہم اميد کرتے ہيں کہ اس مسئلے ميں ايسا عمل کيا جائے کہ پہلے کي طرح يہ روابط قوم کے لئے نقصان کا باعث نہ بنيں اور عوام کو ان روابط کي وجہ سے نقصان نہ اٹھانا پڑے.»
آپ نے اپنے بيانات کے آخر ميں اقتدار ميں رہنے والے لوگوں کي طرف سے مذہب سے ابزاري فايدہ اٹھانے اور مذہب کو اپنے اہداف اور مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کرنے کو علم، عقل اور مذہب کے مخالف قرار ديا اور تاکيد فرمائي کہ : «اقتدار ميں رہنے والوں کو چاہئے کہ مذہب سے ابزاري فايدہ اٹھانے کي بجائے جو عوام کو دھوکہ دينا ہے، بہتر يہ ہے کہ، اپنے کئے ہوئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے اور صحيح کام کر کے عوام کي رضايت حاصل کريں.» تاريخ: 2006/04/10 ويزيٹس: 7684