|
مستحبى نماز کے احکام
سوال ٢٠٦. کيا تمام مستحبى نمازوں کو حتى نماز شب کو بھى چلتے ہوئے پڑھا جا سکتا ہے اس طرح نماز پڑھنے ميں رکوع وسجدہ کى کيا کيفيت ہے؟
جواب: تمام مستحبى نمازوں کو (جيسے نماز شب کو) راہ چلتے ہوئے پڑھنا جائز ہے اور اسى طرح نماز پڑھتے وقت رکوع اور سجدہ کو اشارہ سے انجام دے. سوال ٢٠٧. وہ مستحبى نمازيں جن کو نافلہ نہيں کہا جاتا (جيسے نماز غفيلہ، اول ماہ کى نماز اور ديگر نمازيں) چنانچہ وقت کے اندر نہ پڑھى چاہيں تو کيا بعد ميں بھى قضا کى جا سکتى ہے؟ جواب: وہ مستحبى نمازيں جو ايک ہى وقت سے مقيد ہيں (جيسے اول ماہ کى نماز، نماز غفيلہ و غيرہ) ان کى قضا نہيں ہے کيونکہ جو بعد ميں انجام دى جائے وہ اپنے قيد شدہ وقت ميں نہ پڑھنے کے سبب قضا شمار نہيں ہو گى اس لئے کہ مقيد اور غير مقيد کے درميان تضاد پايا جاتا ہے ہاں جن نوافل ميں وقت اس کے ليے ظرف ہے (جيسے پنجگانہ نوافل) اسکى قضا صحيح اور مشروع ہے. سوال ٢٠٨. اس کے پيش نظر کہ عشاء کى نافلہ دو رکعت (نماز وتيرہ) يہ ايک رکعت کھڑے ہو کر پڑھنے کے عوض ميں ہے، کيا اس نماز کو ايک رکعت کھڑے ہو کر پڑھا جاسکتا ہے؟ جواب: احوط يہ ہے کہ بيٹھ کر پڑھے لیکن کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے اور مطلقاً چاہے کھڑے ہو کر پڑھے يا بيٹھ کر پڑھے، دو رکعت پڑھنى چاہیے.
|