|
نماز آیات کا طریقہ
مسئلہ 257. نماز آیات دو رکعت ہے اور ہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز گزار نیت کے بعد تکبیر کہے اور ایک مرتبہ حمد اور کوئی ایک پوری سورة پڑھے اور رکوع میں چلا جائے اور رکوع سے سر اٹھا لے اور دوبارہ حمد و سورہ پڑھے اور پھر رکوع میں چلا جائے اسی طرح پانچ مرتبہ انجام دے اور پانچویں رکوع کے بعد دو سجدے کرے اور کھڑا ہو جائے اور دوسری رکعت کو پہلی رکعت کی طرح بجا لائے اور تشھد پڑھ کر نماز تمام کر دے.
اسی طرح نماز گزار تکبیرة الاحرام کے بعد ایک مرتبہ حمد پڑھے اور ایک سورہ کے پانچ حصے کر لے اور ہر رکوع سے پہلے اس کے ایک حصہ کو پڑھے مثلاً حمد کے بعد سورہ توحید کی نیت کرے اور «بسم اللہ الرحمن الرحیم» جو کہ سورہ کی ایک آیت ہے پڑھے اور رکوع میں چلا جائے اور پھر سر اٹھا لے اور کہے «قل ھو اللہ احد» اور پھر رکوع میں چلا جائے اور اس کے بعد سر اٹھا لے اور کہے «اللہ الصمد» اور پھر رکوع کی تکرار کرے اور پھر کھڑا ہو اور کہے «لم یلد و لم یولد» اور رکوع میں چلا جائے اور اس بار بھی رکوع سے سر اٹھا لے اور کہے «و لم یکن لہ کفواً احد» اور آخری رکوع میں چلا جائے اور اس کے بعد دو سجدے کرے اور دوسری رکعت کو بھی اسی طرح انجام دے. مسئلہ 258. نماز آیات کے تمام رکوع رکن ہیں اگر عمداً یا بھولے سے کم یا زیادہ ہو جائیں تو نماز باطل ہے.
|