|
زکات فطرہ
مسئلہ ٣٧٣. جو سخص شب عید فطر غروب کے وقت بالغ، عاقل اور باہوش ہے نیز فقیر اور کسی کا غلام نہیں ہے اسے چاہئے کہ اپنے اور اپنے پاس کھانے والوں میں سے ہر ایک کے لئے ایک صاع(جو تقریباً تین کلو کے برابر ہے)گندم، جو، خرما، کشمش، چاول، جوار یا اس طرح کی کوئی چیز مستحق کو دے اور اگر ان میں سے کسی ایک کا پیسہ دےدیا تو کافی ہے.
مسئلہ ٣٧۴. جس کے پاس خود اس کا اس کے بچوں کا خرچ نہیں ہے اور کوئی ذریعہ معاش بھی نہیں ہے کہ جس سے اس کے اور اس کے گھر والوں کے پورے سال کا خرچ پورا ہو سکے فقیر ہے اس پر زکات فطرہ واجب نہیں ہے. مسئلہ ٣٧٥. انسان کو چاہئے کہ شب عید فطر غروب کے وقت جو لوگ اس کے کھانے والوں میں شمار ہوتے ہیں چھوٹے ہوں یا بڑے، مسلمان ہوں یا کافر ان کا خرچ دینا اس پر واجب ہو یا نہ خود اس کے شہر میں ہوں یا کسی دوسرے شہر میں سب کا فطرہ ادا کرے. مسئلہ ٣٧۶. اگر کسی کے یہاں شب عید فطر غروب کے بعد ولادت وہ یا کوئی اس کے یہاں کھانے والا شمار ہو تو واجب نہیں ہے کہ اس کا فطرہ ادا کرے اگرچہ مستحب ہے ان افراد کا فطرہ جو غروب کے بعد اور روز عید فطر ظہر سے پہلے اس کے یہاں کھانے والوں میں شمار ہوں ان کا فطرہ ادا کرے سوال٣٧٧. جو مہمان شب عید فطر آئے اس کا فطرہ کس کے ذمہ ہے؟ جواب: خود مہمان کے ذمہ ہے حتی اگر غروب سے پہلے بھی وارد ہو(تو بھی اسی کے ذمہ ہے)اس لئے کہ ایک شب افطار اور کھانا کھانے سے اس کا شمار میزبان کے یہاں کھانے والوں میں نہیں ہوتا اور اس پر کنبہ میں ہونا صادق نہیں آتا اور مہمان کی اجازت ورضایت سے میزبان اس کا فطرہ دے سکتا ہے. سوال٣٧٨. وہ مہمان جو صاصب خانہ کی اجازت سے شب عید فطر اور غروب سے پہلے وارد ہو اس کا فطرہ کس کے ذمہ ہے؟ جواب: خود مہمان کے ذمہ ہے مگر یہ کہ وہ کئی روز وہاں رہنا چاہتا ہو اس طرح کہ صاصب خانہ کے یہاں کھانے والوں میں شمار ہو. سوال ٣٧٩. ان سپاہیوں کا فطرہ جو بیرکوں میں رہتے ہیں اور سرکاری کھانا کھاتے ہیں خود ان کے ذمہ ہے یا حکومت کے ذمہ ہے؟کیا یہ سپاہی حکومت کا کنبہ شمار ہوں گے؟ جواب: حکومت کے ذمہ نہیں ہے اگر وہ خود ادا کرنے کی قوت رکھتے ہیں اور کھانے کا پیسہ دیتے ہیں انہیں چاہئے کہ اپنی زکات فطرہ ادا کریں اور اگر کھانا ان کو دیا جاتا ہے اس طرح کہ حکومت کا کنبہ شمار ہوتے ہیں تو بھی احتیاط لازم کی بنا پر زکات فطرہ خود ان کے ذمہ ہے گرچہ ان پر فطرہ کا واجب نہ ہونا خالی از قوت نہیں ہے.
|