|
خرید و فروخت کا صیغہ
مسئلہ ۴١٧. خرید و فروخت میں ضروری نہیں ہے صیغہ عربی میں پڑھا جائے مثلاً اگر بیچنے والا اردو میں کہے«ہم نے اس مال کو اس پیسہ کے عوض میں خروخت کیا»اور خریدار کہے «میں نے قبول کیا»تو معاملہ صحیح ہے لیکن بیچنے والے اور خریدار کے یہاں انشاء کا قصد ہونا چاہئے یعنی ان دونوں جملوں سے ان کا مقصود خرید و فروخت ہو.
مسئلہ ۴١٨. اگر معاملہ کے وقت صیغہ نہ پڑھیں لیکن بیچنے والا جو مال خریدار سے لے رہا ہے اس کے عوض اپنا مال اس کی ملکیت میں دیدے اور وہ اس کو قبول کر لے تو معاملہ صحیح ہے دونوں(قیمت اور مال کے)مالک ہو جائیں گے. سوال ۴١٩. معاہدہ(اگریمنٹ)کے اعتبار کی شرعاً کیفیت کیا ہے؟کیا معاملہ انجام پانے کے لئے کفایت کرے گا؟ جواب: اگر معاہدہ کی صورت میں معاملہ انجام پائے اور قیمت وجنس معلوم ہو، معاملہ کے سارے شرائط بھی پائے جائیں اور اس میں کوئی دھوکہ یا لا علمی نہ ہو تو چونکہ خرید وفروخت پر عمل ہو گیا لہذا اس معاہدہ پر عمل ضروری ہے.
|