|
ذبح اورشکار کرنے کے احکام
مسئلہ ۶٩٠. اگر حلال گوشت جانور کو بعد میں بتائے گئے طریقہ کے مطابق ذبح کیا جائے تو وہ چاہے پالتو ہو یا وحشی جب اس کی جان نکل جائے تو پاک اور اس کا گوشت حلال ہو جاتا ہے لیکن وہ جانور جس سے انسان نے بدفعلی کی ہے یا وہ جانور جو نجاست کھاتا ہے شریعت مقدس نے اس کے استبراء کی جو صورت بتائی ہے اگر اس طرح استبراء نہ کیا جائے تو ذبح کرنے کے بعد بھی اس کا گوشت حلال نہیں ہے.
مسئلہ ۶٩١. وحشی حلال گوشت جانور جیسے ہرن، چکور، پہاڑی بکری اور وہ حلال گوشت جانور جو پہلے پالتو تھے اور بعد میں وحشی ہوگئے جیسے پالتو گائے اور اونٹ جو بھاگ گئے ہوں اور وحشی ہوگئے ہوں اگر اس طریقہ کے مطابق شکار کئے جائیں جو بعد میں بیا ن ہوگا تو پاک وحلال ہیں لیکن پالتو حلال گوشت جانور جیسے بھیڑ، پالتو پرندے اور حلال گوشت وحشی جانور جوتربیت کرنے کی وجہ سے پالتو ہو گئے شکار کے ذریعہ پاک وحلال نہیں ہوں گے. مسئلہ ۶٩٢. وحشی حلال گوشت جانور اس صورت میں شکار کرنے کی وجہ سے پاک وحلال ہوں گے کہ جب وہ بھاگ سکیں یا اڑ سکیں لہذا ہرن کا وہ بچہ جو بھاگ نہیں سکتا اور”کبک “ کا وہ بچہ جو اڑ نہیں سکتا شکار کرنے کے ذریعہ حلال نہ ہوگا اور اگر کوئی ہرن اور اس کا بچہ جو بھاگ نہیں سکتا اس کا تیر سے شکار کرے تو ہرن حلال اور اس کا بچہ حرام ہے.
|