|
وصیت کے احکام
مسئلہ ٧۴۶. وصیت یہ ہے کہ انسان درخواست کرے کہ اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے کچھ امور انجام دیئے جائیں مثلاً کہے اس کی موت کے بعد اس کے مال کا کچھ حصہ فلاں کی ملکیت ہو جائے یا اپنی اولاد کے لئے یا پھر جن کااختیار اس کے پاس ہے ان کے لئے سرپرست ونگران معین کرے اورجسے وصیت کرتے ہیں اس کووصی کہا جاتا ہی.
مسئلہ ٧۴٧. جووصیت کرنا چاہتا ہے وہ ایک ایسے اشارہ سے بھی وصیت کر سکتا ہے کہ جس سے اپنے مقصود کوسمجھا دے چاہے وہ گونگا بھی نہ ہو. مسئلہ 748. اگر میت کی مہر یا دستخط کے ساتھ کوئی نوشتہ (تحریر) نظر آجائے چنانچہ اس کے مقصود کوسمجھا دے اورمعلوم ہو کہ وصیت کرنے کے لئے لکھا ہے تو اس کے مطابق عمل کریں. مسئلہ 7۴۹. جس نے عمدا ً اپنے کوکوئی زخم پہنچایا ہو یا زہر کھایا ہو جس کے ذریعہ اس کے مرنے کا گمان یا یقین ہو جائے اگروصیت کرے کہ اس کے مال کا کچھ حصہ کسی مصرف میںدے دیں توصحیح نہیں ہی. مسئلہ 750. اگرانسان وصیت کرے کوئی چیز فلاں کودے دیں تواس صورت میںوہ شخص اس کا مالک ہوگا کہ جب اسے قبول کرے چاہے وصیت کرنے والے کی زندگی میں کیوں نہ ہو. مسئلہ 751. وصی کو مسلمان، بالغ، عاقل اورمورداطمینان ہونا چاہئی. مسئلہ 752. اگر کوئی وصیت کرے کہ اس کا ایک تہائی مال نہ بیچیں اوراس سے جو حاصل ہو اسے کسی جگہ خرچ کریں توچاہئے کہ اس کے کہنے کے مطابق عمل کیا جائی. مسئلہ 753. اگر کوئی ایسے مرض میں مبتلا ہو کہ جس میں وہ مر جائے گا، کہے کہ وہ کسی کا کچھ مقروض ہے چنانچہ اس پر یہ الزام ہو کہ ورثاءکو نقصان پہنچانے کے لئے اس نے کہا ہے توچاہئے کہ جتنا اس نے معین کیا ہے اس کو اس کے ایک تہائی مال سے ادا کریں اوراگر الزام نہ ہوتو اس کے اصل مال سے دیں. سوال 754. اگرایک شخص وصیت کرے کہ اس کو مرنے کے بعد کسی خاص جگہ دفن کریں مثلاً جائے ولادت پر دفن کرنے کے لئے وصیت کرے چنانچہ وصی کے لئے وصیت پرعمل کرنا مشکل نہ ہوتو وصیت کے خلاف وصی کے عمل کرنے کا کیا حکم ہی؟ جواب: مذکورہ فرض میں وصیت کے خلاف عمل کرنا حرام ہے اوروصی قانونی مراکز سے اجازت حاصل کرنے کے بعد قبر کوشگافتہ کرنے کاحق رکھتاہی. سوال 755. اگر کوئی وصیت کرے کہ اس کے مرنے کے بعد، اس کے اعضاءمیںسے کوئی ایک عضومثلاً آنکھ، پھیپھڑا یا قلب نکال لیں اورکسی ضرورتمند کو دے دیں، آیا ایسی وصیت صحیح اورنافذ ہی؟ جواب: ہاں!وصیت کرسکتا ہے کیونکہ وصیت ایک ایسے امر کے بارے میں ہے کہ جوجائز ہے لیکن احتیاطاً ورثاءکو بھی اجازت دینا چاہئی. سوال 756. جس نے اپنے وصیت نامہ میںدرج کیا ہے کہ اس کی زندگی میںاس کی بڑی لڑکی کے تمام حقوق اس کی شادی کے وقت دے دیئے جائیں تاکہ پھر ورثاءپر اس کا کوئی حق نہ ہو: الف:اس صورت میں وصیت پرعمل کرنے کے لئے ورثاءکا وظیفہ کس طرح ہی؟ ب:ایسی وصیت شرعاً نافذ ہے یا نہیں؟ ج:مذکورہ فرد کا حصہ بقیہ ورثاءکی طرح پورے ترکہ سے اس کے حوالہ کیاجائے گا یا پھر اس کے ترکہ کے ایک تہائی مال سے ادا ہوگا؟ جواب: وصیت کرنے والے کے ایک تہائی مال میںاس کی وصیت نافذ ہے لیکن وہ شخص اپنے وارث کو اس کے ارث کے حصہ سے محروم نہیں کرسکتا وصی اورورثاءوصیت کرنے والے کے ایک تہائی مال میں اس کی وصیت پر عمل کریں اوربڑی لڑکی کووصیت کرنے والے باپ کے ایک تہائی مال سے کوئی حق حاصل نہیں ہے لیکن بقیہ اموال میں اس کاحصہ ہی. سوال 757. کوئی ماں یا باپ وصیت کرتا ہے کہ اس کی موت کے بعد اس کی لڑکیاں لڑکوں کے برابر میراث پائیں تو کیایہ وصیت صحیح ہی؟ جواب: اگران کی میراث کااضافی حصہ اس کے مال کے ایک تہائی حصہ سے زیادہ نہ ہوتو اس کی وصیت پرعمل کریں اسی طرح اگر اس کی زندگی کے زمانہ میں بڑے ورثاءموجود ہوں اوروصیت نامہ پردستخط کردیں تونافذ ہے چونکہ وصیت جائز امر میں ہوتی ہیہاں اگر وصیت میراث کے لئے ہے یعنی کوئی وصیت کرے کہ لڑکی کی میراث کتاب خدا کی نص کے خلاف لڑکے کے برابر دی جائے تو چونکہ اس طرح کی وصیت شریعت اورکتاب خدا کے خلاف ہے اس لئے نافذ نہیں ہی. سوال 758. اگروصیت کوانجام دینا وصی کے ذریعہ کسی ایسے عمل کا محتاج ہو کہ جس کی عرف میں اجرت ہو ا کرتی ہے اوروصی نے بھی مفت انجام دینے کی نیت نہ کی ہو تو کیا اس صورت میں وصی جو اس عمل کی اجرت ہوتی ہے اس کا مطالبہ کر سکتا ہی؟ جواب: ہاں!وہ مطالبہ کرسکتا ہے چونکہ اگر مسلمان اپنے عمل(کی اجرت) سے دستبردار نہ ہوتو اس کی اجرت ہی. سوال 759. کیا چھوٹے بچے کا ولی، موصی کی طرف سے ایک تہائی سے زیادہ کی وصیت کے نافذ ہونے کے بارے میں بچے کی طرف سے اجازت دے سکتا ہے یا نہیں؟ جواب :چھوٹے بچے کا ولی (سرپرست)بچے کی طرف سے ایک تہائی سے زیادہ کی وصیت پر دستخط نہیں کر سکتا.
|