|
احکام جنابت
مسئلہ ٧٤. انسان دو چیزوں سے مجنب ہوتا ہے: اول جماع، دوم، منی کے خارج ہونے سے. چاہے نیند میں ہو یا بیداری میں، کم ہو یا زیادہ، شھوت کے ساتھ ہو یا بدون شھوت، اختیار ہو یا بدون اختیار.
مسئلہ ٧٥. اگر کسی صحیح سالم مرد سے کوئی رطوبت خارج ہو اور اسے معلوم نہ ہو سکے کہ منی ہے یا پیشاب یا پھر اور کوئی چیز چنانچہ اگر وہ اچھل کر نکلے اور اس کے نکلنے کے بعد بدن سست ہو جائے تو وہ رطوبت منی کے حکم میں ہے اور اگر ان تین علامتوں میں سے کوئی ایک یا ان میں سے بعض نہ ہوں تو منی کا حکم نہیں رکھتی لیکن اگر بیمار شخص سے شھوت کے ساتھ خارج ہوئی ہو تو منی کا حکم رکھتی ہے اور اس کے لیے ضروری نہیں ہے کہ اس کا بدن سست ہو لیکن دیگر دو علامتوں کا ہونا ضروری ہے. سوال ٧٦. اگر نیند کی حالت میں انسان سے کوئی رطوبت خارج ہوئی اور اس نکتہ کے پیش نظر کہ انسان نیند میں یا اس نیند سے بیدار ہونے کے بعد محتلم ہونے کی تینوں علامتوں کو تشخیص نہیں دے سکتا اس صورت میں کیا حکم ہے؟ جواب: جب تک تینوں علامتوں کا محقق ہونا ثابت نہ ہو جائے وہ شخص مجنب نہیں ہے اور تحقیق بھی ضروری نہیں ہے. سوال ٧٧. عورتوں کے یہاں منی کا کیا حکم ہے اور ان کے یہاں غسل کے ضروری ہونے کا کیا حکم ہے؟ جواب: عورتیں فقط جماع کی صورت میں مجنب ہوتی ہیں اس کے علاوہ مجنب نہیں ہوتیں ہاں مگر اس وقت جب انہیں منی خارج ہونے کا یقین ہو جائے اور منی ہونے میں شک کی صورت میں منی کا حکم نہیں ہے اور مجنب نہیں ہیں چاہے رطوبت شہوت اور لذت حاصل کرنے اور سستی بدن کے ہمراہ ہو اور یہ معنی اس باب میں منقول روایات کو جمع کرنے کی صورت میں حاصل ہوتا ہے، گرچہ معروف اس کے خلاف ہے.
|