|
نماز گزار کى جگہ
نماز گزار کے مکان کى چند شرطيں ہيں:
١. مباح ہو. مسئلہ ١٦٨. ٢. نماز گزار کى جگہ بے حرکت ہو. اگر وقت کى تنگى يا کسى دوسرى وجہ سے مجبور ہو کہ متحرک جگہ پر ادا کرے (جيسے گاڑى، کشتى، ٹرين، و غيره ميں) تو جس درجہ ممکن ہے حرکت کى حالت ميں کچھ نہ پڑهے اور اگر يہ چيزيں قبلہ سے دوسرى طرف حرکت کرنے لگيں تو قبلہ کى طرف گهوم جاے. ٣. جس جگہ چهت اتنى چهوٹى ہو کہ سيدهے کهڑے ہو کر نماز نہ پڑھ سکے يا اتنى چهوٹى ہو کہ رکوع اور سجده کى جگہ نہ ہو تو نماز نہ پڑهے اور اگر ايسى جگہ نماز پڑهنے پر مجبور ہو تو جس درجہ قيام، رکوع اور سجده کر سکتا ہے بجا لائے. ٤. نماز گزار کى جگہ اگر نجس ہو تو ايسى تر نہ ہو کہ نماز گزار کے بدن تک سرايت کر جائے ليکن جس جگہ وه پيشانى رکهے اگر وه نجس ہو تو اس صورت ميں اگر وه خشک بهى ہوں تو اس کى نماز باطل ہے اور احتياط مستحب يہ ہے کہ نماز گزار کى جگہ با لکل نجس نہ ہو. ٥. نماز گزار کى پيشانى کى جگہ اس کے زانو کى جگہ سے چار انگل سے زياده نيچے نہ ہو اور احتياط واجب يہ کہ پير کى انگليوں کا سرا بهى اس سے زياده پست بلند نہ ہو. سوال ١٦٩. اگر کوئى ماں اپنے بيٹے کے سامنے نماز پڑهنے ميں مشغول ہو جائے جبکہ بيٹا بهى نماز پڑهنے مشغول ہو تو ان دونوں کى نَماز کى کيا صورت ہے، کيا دونوں کى نماز باطل ہے؟ جواب: فرادى نماز ميں عورت کا مرد پر مقدم ہونا اگر چہ مرد کى نماز کے باطل ہونے کا سبب نہیں ہے ليکن مکروه ہے کہ عورت اور مرد ايک دوسرے کے مساوى کهڑے ہوں اور بنا بر احتياط مستحب ايک کى سجده کى جگہ دوسرے کى سجدے کى جگہ سے کچھ پيچھے ہونى چاہئے.
|